Press ReleasesUrdu News

‫جنوب مغربی چین کے صوبہ گوئژو میں سرسوں  (ریپسیڈ) کے  پھولوں کے سمندر میں ایک پُرکشش بہار کی آمد

گویانگ، چین، 10 مارچ، 2023/ژنہوا-ایشیا نیٹ/–  صوبہ گوئژو کے محکمہ زراعت اور دیہی امور کی خبروں سے پتہ معلوم ہوا ہے کہ 11 سے 13 مارچ تک جنوب مغربی چین کے صوبےگوئژو کے شمال مشرقی ٹونگرین شہر میں سرسوں (ریپسیڈ)کے پھولوں کے میلے کا  انعقاد کیا جائے گا۔

(اوپر ) واؤ ٹاؤنشپ، بیجیانگ ضلع، ٹونگرن شہر، گوئژو صوبہ، جنوب مغربی چین میں ریپسیڈ پھولوں کا سمندر؛(بائیں)  پنگبا ڈسٹرکٹ، انشون سٹی، گوئژو صوبہ، جنوب مغربی چین میں ریپسیڈ پھولوں کا سمندر؛ (دائیں) واؤ ٹاؤنشپ، بیجیانگ ضلع، ٹونگرن شہر، گوئژو صوبہ، جنوب مغربی چین میں ریپسیڈ پھولوں کا سمندر۔

ہر طرف بہار پوری طرح کھل رہی ہے اور گوئژو صوبے کے کسان نہ صرف سرسوں (ریپسیڈ)کو خوردنی تیل میں بدل رہے ہیں بلکہ اس سے پینٹ  بھی تیار کر رہے ہیں۔ بیجیانگ ڈسٹرکٹ، ٹونگرین سٹی، اور پنگبا ڈسٹرکٹ، انشون شہر میں، کسانوں نے سرسوں (ریپسیڈ )کے پھولوں کے ساتھ موسم بہار کے انتہائی پرجوش انداز کو پینٹ کیا ہے۔

یہاں تک کہ وہ موسم بہار کا جشن منانے کے لیے ریپسیڈ (سرسوں) کے پھولوں کا تہوار بھی منعقد کرتے ہیں۔ موسم بہار میں تہوار کون پسند نہیں کرتا؟ خاص طور پر بہار ایک خوبصورت اور نشیلا موسم ہے۔

لوگ پھولوں کے سمندر میں پوشیدہ قدیم لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے یہاں کا سفر کر سکتے ہیں، پھولوں کے درمیان ستاروں کی طرح بکھرے ہوئے منفرد دیہات  کا دورہ کر سکتے ہیں، مقامی لوگوں کے ساتھ گپ شپ کر سکتے ہیں، مقامی کھانے اور چائے کا مزہ چکھ سکتے ہیں، اور باربی کیو کیمپنگ اور کھیتی باڑی کے طریقوں کو آزما سکتے ہیں۔ یہ تجربات لوگوں کو ایک مختلف زندگی اور ایک مختلف نظارہ  پیش کریں گے۔

گوئژو فانجنگ ماؤنٹین، ہوانگگوشو آبشار اور ممتاز ماؤتائی شراب کے عالمی قدرتی ورثے کے مقامات کا آبائی وطن ہے۔ اگرچہ وہ جنوب مغربی چین میں بہت دور ہیں،  مگر وہ بلند و بالا پلوں کے ذریعے باقی دنیا سے جڑے ہوئے ہیں۔ اپنے جغرافیائی  طور پر دور دراز ہونے کے باوجود، گوئژو دراصل ایک آسانی سے قابل رسائی علاقہ ہے۔ وہ لوگ  جو مشرقی چین میں پراسرار گارڈن آف ایڈن کو تلاش کرنے کے لیے ابھی سفر شروع کر رہے ہیں، ان کے لیے گوئژو کے ریپسیڈ (سرسوں) کے پھول لازمی ہیں۔

ماخذ: صوبہ گوئژو کا محکمہ زراعت اور دیہی امور

تصویری منسلکات کے لنکس:

لنک: http://asianetnews.net/view-attachment?attach-id=438813